تیری رحمت نے کر دیا گستاخ
ورنہ پہلے تو میں نہ تھا گستاخ
آپ جو کچھ کہیں سر آنکھوں پر
اور میں نے جو کچھ کہا گستاخ
صاف گوئی سے کام لیتا ہوں
تم نے مجھ کو سمجھ لیا گستاخ
کاٹ دیتے وہ کیوں نہ ہاتھ مرا
ان کے دامن پہ بڑھ چلا گستاخ
کھل گئی آنکھ اب تو اے نرگس
اور ان سے نظر ملا گستاخ
منہ پہ کہتے اسے نہیں بنتا
ورنہ سرشارؔ ہے بڑا گستاخ
غزل
تیری رحمت نے کر دیا گستاخ
جیمنی سرشار