EN हिंदी
تیری رحمت نے کر دیا گستاخ | شیح شیری
teri rahmat ne kar diya gustaKH

غزل

تیری رحمت نے کر دیا گستاخ

جیمنی سرشار

;

تیری رحمت نے کر دیا گستاخ
ورنہ پہلے تو میں نہ تھا گستاخ

آپ جو کچھ کہیں سر آنکھوں پر
اور میں نے جو کچھ کہا گستاخ

صاف گوئی سے کام لیتا ہوں
تم نے مجھ کو سمجھ لیا گستاخ

کاٹ دیتے وہ کیوں نہ ہاتھ مرا
ان کے دامن پہ بڑھ چلا گستاخ

کھل گئی آنکھ اب تو اے نرگس
اور ان سے نظر ملا گستاخ

منہ پہ کہتے اسے نہیں بنتا
ورنہ سرشارؔ ہے بڑا گستاخ