تیرے کھونے کا کس قدر غم ہے
آج عالم تمام مبہم ہے
دیکھتا ہوں نظر نہیں آتا
کیسا نیرنگ چشم پر نم ہے
درد ٹھہرا ہوا سا ہے دل میں
سوزش غم بھی آج کم کم ہے
کتنی ویرانیاں ہیں آنکھوں میں
کتنا پیروں میں رقص پیہم ہے
دیدہ و دل بجھے سے جاتے ہیں
کیسی غم ناک شام ماتم ہے
تم نے مسعودؔ کو بھی دیکھا ہے
وہ تو افسردگی مجسم ہے

غزل
تیرے کھونے کا کس قدر غم ہے
مسعود حسین خاں