EN हिंदी
توبہ کا تکلف کون کرے حالات کی نیت ٹھیک نہیں | شیح شیری
tauba ka takalluf kaun kare haalat ki niyyat Thik nahin

غزل

توبہ کا تکلف کون کرے حالات کی نیت ٹھیک نہیں

عبد الحمید عدم

;

توبہ کا تکلف کون کرے حالات کی نیت ٹھیک نہیں
رحمت کا ارادہ بگڑا ہے برسات کی نیت ٹھیک نہیں

اے شمع بچانا دامن کو عصمت سے محبت ارزاں ہے
آلودہ نظر پروانوں کے جذبات کی نیت ٹھیک نہیں

کل قطع تعلق کر لینا اس وقت تو دنیا میری ہے
یہ رات کی قسمیں جھوٹی ہیں یہ رات کی نیت ٹھیک نہیں

ایسا نظر آتا ہے جیسے یہ شے مجھے پاگل کر دے گی
تھوڑی سی توجہ برحق ہے بہتات کی نیت ٹھیک نہیں

رفتار زمانہ کا لہجہ سفاک دکھائی دیتا ہے
بر وقت کوئی تدبیر کرو آفات کی نیت ٹھیک نہیں

مے خانے کی رسم و راہ میں بھی ہو جائے نہ شامل کھوٹ کہیں
خدام فریب آمادہ ہیں خدمات کی نیت ٹھیک نہیں

تھوڑا سا کڑا گر دل کو کروں عادات بدل تو سکتی ہیں
پر اصل مصیبت تو یہ ہے عادات کی نیت ٹھیک نہیں

ڈرتا ہوں عدمؔ پھر آج کہیں شعلہ نہ اٹھے بجلی نہ گرے
بربط کی طبیعت الجھی ہے نغمات کی نیت ٹھیک نہیں