تنگ کمروں میں ہے محبوس فضا کا مطلب
کون سمجھے گا یہاں تازہ ہوا کا مطلب
پھول سے چہرے پہ بھی لفظ بہ لفظ ابھرا ہے
زرد ہوتی ہوئی تحریر حنا کا مطلب
آنکھیں خوابوں کے ورق چہرہ حقیقت کی کتاب
ہم ہی خود پڑھ نہ سکے اس کی وفا کا مطلب
ریگ ساحل پہ قلم بند کیا ہے کس نے
شب کے جسموں کا بیاں رقص صبا کا مطلب
رنگ حیرت میں پڑے ہیں نہیں واضح ہوتا
تازہ پھولوں پہ کسی آبلہ پا کا مطلب
غزل
تنگ کمروں میں ہے محبوس فضا کا مطلب
ذکاء الدین شایاں