تہہ مزار کون ہے سر مزار کون تھا
جو قبر گیلی کر گیا وو اشک بار کون تھا
سبھی نے آشکار اپنے آپ کو کیا مگر
نمائشوں کی آڑ میں وو پردہ دار کون تھا
تمام شہر غرق ہے غبار ہی غبار میں
امیر شہر یے بتا وو خاکسار کون تھا
وو قوم ہی عجیب تھی تھے نیم برہنہ سبھی
ندامتیں تھیں کس کے پاس شرمسار کون تھا
مسافروں کا کیا ہوا اے ناخدا تو ہی بتا
بھنور کی زد میں کون تھا ندی کے پار کون تھا
تھی بے حیائیوں کی دھوم شہر امتیاز میں
بگڑ چکے سماج کا جواب دار کون تھا
مری قضا کے بعد شور و غل تھا ازدحام میں
مداوا غم کا کر گیا وو غم گسار کون تھا
جھلک رہی ہیں عظمتیں نوازؔ اس کے تاج میں
جو تاج اس کو دے گیا وو تاجدار کون تھا
غزل
تہہ مزار کون ہے سر مزار کون تھا
نواز عصیمی