EN हिंदी
تڑپ کے لوٹ کے آنسو بہا کے دیکھ لیا | شیح شیری
taDap ke lauT ke aansu baha ke dekh liya

غزل

تڑپ کے لوٹ کے آنسو بہا کے دیکھ لیا

شرف مجددی

;

تڑپ کے لوٹ کے آنسو بہا کے دیکھ لیا
لگی نہ دل کی تجھے دل لگا کے دیکھ لیا

کسی نے داد نہ دی کچھ فسانۂ دل کی
انہیں بھی درد محبت سنا کے دیکھ لیا

کسے امید تھی آؤ گے تم دم آخر
بڑا کمال کیا تم نے آ کے دیکھ لیا

کہا تھا میں نے کہ دشوار دل کا لینا ہے
وہ بولے دور سے مجھ کو دکھا کے دیکھ لیا

غضب کیا کہ چکھا کر مے سخن کا مزا
شرفؔ سے شخص کو بے خود بنا کے دیکھ لیا