EN हिंदी
سنتے ہی دل ہو گیا اس یار کا اسرار مست | شیح شیری
sunte hi dil ho gaya us yar ka asrar mast

غزل

سنتے ہی دل ہو گیا اس یار کا اسرار مست

مسکین شاہ

;

سنتے ہی دل ہو گیا اس یار کا اسرار مست
ہوشیاری کیا کرے جب دل ہو سو سو بار مست

شہرۂ آفاق اس مہ سے یہ ہے مستوں کا حال
پھینکتے ہیں سر سے اپنے خاک پر دستار مست

سر برہنہ بے سر و ساماں جو دل افگار ہیں
بزم مستاں میں وہی مشہور ہیں سردار مست

بے خودی دیوانگی میں اس طرح سرشار ہیں
بھولتے ہیں آپ کو ہو کافر و دیں دار مست

کب انہیں دیر و حرم یاد آئے ہے اے زاہدو
کوئے جاناں میں ہزاروں ہو گئے ہشیار مست

کیفیت دونوں جہاں کی ہے وہاں حاصل تمام
جب نظر آویں کسی جا پر کہیں دو چار مست

حال آ جائے ابھی سب ساکنان چرخ کو
تو بھی ہو جاوے اے مسکیںؔ سن کے یہ اشعار مست