EN हिंदी
سنو کوی توصیف تبسم اس دکھ سے کیا پاؤ گے | شیح شیری
suno kawi tausif tabassum is dukh se kya paoge

غزل

سنو کوی توصیف تبسم اس دکھ سے کیا پاؤ گے

توصیف تبسم

;

سنو کوی توصیف تبسم اس دکھ سے کیا پاؤ گے
سپنے لکھتے لکھتے آخر خود سپنا ہو جاؤ گے

جلتی آنکھوں جوالا پھوٹے خوشبو گھل کر رنگ بنے
دکھ کے لاکھوں چہرے ہیں کس کس سے آنکھ ملاؤگے

ہر کھڑکی میں پھول کھلے ہیں پیلے پیلے چہروں کے
کیسی سرسوں پھولی ہے کیا ایسے میں گھر جاؤ گے

اتنے رنگوں میں کیوں تم کو ایک رنگ من بھایا ہے
بھید یہ اپنے جی کا کیسے اوروں کو سمجھاؤ گے

اب تو سحر ہونے کو آئی اب تو گھر کو لوٹ چلو
چاند کے پیچھے پیچھے جتنا بھاگو گے گہناؤ گے

دل کی بازی ہار کے روئے ہو تو یہ بھی سن رکھو
اور ابھی تم پیار کرو گے اور ابھی پچھتاؤگے