EN हिंदी
سوچتی آنکھیں مجھے دیں کس نے آخر کون تھا | شیح شیری
sochti aankhen mujhe din kis ne aaKHir kaun tha

غزل

سوچتی آنکھیں مجھے دیں کس نے آخر کون تھا

نور محمد یاس

;

سوچتی آنکھیں مجھے دیں کس نے آخر کون تھا
میں نے تو دیکھا نہیں میرا مصور کون تھا

سب اگر محصور تھے خود میں تو کس کا تھا حصار
سب اگر مجبور تھے خود سے تو جابر کون تھا

میری آنکھوں کے علاوہ کس نے دیکھا تھا مجھے
اپنے باطن سے زیادہ مجھ پہ ظاہر کون تھا

ہو نہ ہو تو نے ہی کاٹی ہے زبان جہل یاسؔ
دوسرا تیرے سوا اس فن کا ماہر کون تھا