ستارے جن کی بہت دیکھ بھال کرتے رہے
ہم ایسی ساری شبوں کو نہال کرتے رہے
ہمارے راہنما بھی کمال کرتے رہے
جواب دینا تھا ان کو سوال کرتے رہے
مگر ندی نے سنی ہی نہیں کناروں کی
یہ اور بات کہ وہ عرض حال کرتے رہے
تمام رات مری نیند مجھ کو ڈستی رہی
تمام خواب مری دیکھ بھال کرتے رہے
تمام عمر تمہیں مطمئن رہے دانشؔ
تمام عمر تمہیں تھے ملال کرتے رہے
غزل
ستارے جن کی بہت دیکھ بھال کرتے رہے
مدن موہن دانش

