شکایت مجھ سے یہ اکثر در و دیوار کرتے ہیں
کہ اب اس گھر سے سناٹے بہت بیزار کرتے ہیں
ضرورت ہاتھ پھیلانے پہ جب مجبور کرتی ہے
تو کس مشکل سے اپنے آپ کو تیار کرتے ہیں
اگر یہ بات ہے جینا پڑے گا تیری شرطوں پر
تو پھر اے زندگی جینے سے ہم انکار کرتے ہیں
غزل
شکایت مجھ سے یہ اکثر در و دیوار کرتے ہیں
خوشبیر سنگھ شادؔ

