EN हिंदी
شوق کی نکتہ دانیاں نہ گئیں | شیح شیری
shauq ki nukta-daniyan na gain

غزل

شوق کی نکتہ دانیاں نہ گئیں

سکندر علی وجد

;

شوق کی نکتہ دانیاں نہ گئیں
رات بیتی کہانیاں نہ گئیں

حسن نے دی ہزار بار شکست
عشق کی لنترانیاں نہ گئیں

نقش بن بن کے رہ گئیں دل میں
سرسری نوجوانیاں نہ گئیں

چہرۂ زندگی کی رونق ہیں
حوصلوں کی نشانیاں نہ گئیں

وجدؔ مایوسیوں کے زور میں بھی
عزم کی کامرانیاں نہ گئیں