شوق کی کم نگہی بھی ہے گوارا مجھ کو
غم تو غم آج خوشی بھی ہے گوارا مجھ کو
جستجو ساتھ ہے شمع رہ منزل بن کر
اپنی بے راہروی بھی ہے گوارا مجھ کو
لذت زیست بہ ہر طور سبھی کو ہے عزیز
زہر مینائے خودی بھی ہے گوارا مجھ کو
سوزن رحم و کرم کرتی ہے کیوں سعئ رفو
چاک دامان تہی بھی ہے گوارا مجھ کو
آپ للہ نہ فرمائیں زیادہ زحمت
اب توجہ کی کمی بھی ہے گوارا مجھ کو
صرف تر دامنئ دل ہی پہ اصرار نہیں
چشم پر نم کی کمی بھی ہے گوارا مجھ کو
جرأت عرض تمنا سے ہوں بد ظن یعقوبؔ
ضبط کی کم سخنی بھی ہے گوارا مجھ کو

غزل
شوق کی کم نگہی بھی ہے گوارا مجھ کو
یعقوب عثمانی