EN हिंदी
شناسائی کا سلسلہ دیکھتی ہوں | شیح شیری
shanasai ka silsila dekhti hun

غزل

شناسائی کا سلسلہ دیکھتی ہوں

فریحہ نقوی

;

شناسائی کا سلسلہ دیکھتی ہوں
یہ تم ہو کہ میں آئنا دیکھتی ہوں

ہتھیلی سے ٹھنڈا دھواں اٹھ رہا ہے
یہی خواب ہر مرتبہ دیکھتی ہوں

بڑھے جا رہی ہے یہ روشن نگاہی
خرافات ظلمت کدہ دیکھتی ہوں

مرے ہجر کے فیصلے سے ڈرو تم!
میں خود میں عجب حوصلہ دیکھتی ہوں