EN हिंदी
شفق سے بام فلک لالہ گوں بھی ہوتا ہے | شیح شیری
shafaq se baam-e-falak lala-gun bhi hota hai

غزل

شفق سے بام فلک لالہ گوں بھی ہوتا ہے

بلال احمد

;

شفق سے بام فلک لالہ گوں بھی ہوتا ہے
طلوع ہونے میں سورج کا خوں بھی ہوتا ہے

مرے قریب نہ آ مجھ سے احتیاط برت
خرد کے ساتھ مجھے کچھ جنوں بھی ہوتا ہے

ہر ایک سر کو نہیں رہتی حاجت شانہ
کوئی کوئی سر نیزہ فزوں بھی ہوتا ہے

سنا ہے میں نے اذیت مزہ بھی دیتی ہے
سنا ہے دل کی خلش میں سکوں بھی ہوتا ہے

گئے وہ دن کہ عجب کیفیت سی رہتی تھی
میں سوچتا تھا محبت میں یوں بھی ہوتا ہے