شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
مری دنیا میں بندے کے خدا ہونے کا وقت آیا
انہیں دیکھا تو زاہد نے کہا ایمان کی یہ ہے
کہ اب انسان کو سجدہ روا ہونے کا وقت آیا
خدا جانے یہ ہے اوج یقیں یا پستئ ہمت
خدا سے کہہ رہا ہوں نا خدا ہونے کا وقت آیا
ہمیں بھی آ پڑا ہے دوستوں سے کام کچھ یعنی
ہمارے دوستوں کے بے وفا ہونے کا وقت آیا
نوید سربلندی دی منجم نے تو میں سمجھا
سگان دہر کے آگے خدا ہونے کا وقت آیا
غزل
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
ہری چند اختر