شام کا منظر الجھا رستہ ایک کہانی تو اور میں
ڈھلتا سورج بڑھتا سایہ کشتی رانی تو اور میں
بند اک کمرہ چپ کا منظر بھولی بسری دیپک یاد
تنہائی دکھ خوف کی لذت دلبر جانی تو اور میں
تتلی خوشبو رنگ کی باتیں شبنم سے شرمیلے خواب
آس کا پنچھی گم سم خواہش رات کی رانی تو اور میں
پلکیں چلمن شرما شرمی کم کم گویا نظریں قرب
راتوں جیسی سیدھی سادی اک نادانی تو اور میں
رات گھنیری گھور گھٹائیں ساون سی برسات علیؔ
یاد کا پنچھی وقت آخر آنکھ میں پانی تو اور میں
غزل
شام کا منظر الجھا رستہ ایک کہانی تو اور میں
علی سرمد