EN हिंदी
سحر کے ساتھ چلے روشنی کے ساتھ چلے | شیح شیری
sahar ke sath chale raushni ke sath chale

غزل

سحر کے ساتھ چلے روشنی کے ساتھ چلے

خورشید احمد جامی

;

سحر کے ساتھ چلے روشنی کے ساتھ چلے
تمام عمر کسی اجنبی کے ساتھ چلے

ہمیں کو مڑ کے نہ دیکھا ہمیں سے کچھ نہ کہا
اس احتیاط سے ہم زندگی کے ساتھ چلے

تمہارے شہر میں انجان سا مسافر تھا
تمہارے شہر میں جس آدمی کے ساتھ چلے

غموں نے پیار سے جس وقت ہاتھ پھیلائے
تو سب کو چھوڑ کے ہم کس خوشی کے ساتھ چلے