EN हिंदी
سفر کے نقشے میں چٹئیل زمیں بنائی گئی | شیح شیری
safar ke naqshe mein chatiyal zamin banai gai

غزل

سفر کے نقشے میں چٹئیل زمیں بنائی گئی

راکب مختار

;

سفر کے نقشے میں چٹئیل زمیں بنائی گئی
کہ اس میں ایک بھی جھاڑی نہیں بنائی گئی

یہ سرحدیں تو بہت بعد میں بنیں پہلے
دلوں کی طرح کشادہ زمیں بنائی گئی

گھٹے گھٹے سے کئی دوست بھی تو رہنے ہیں
یہ سوچ کر ہی کھلی آستیں بنائی گئی

غزل غزل میں بڑا فرق ہے مرے بھائی
کہیں اتاری گئی ہے کہیں بنائی گئی

کسی نے رنگوں میں راکبؔ گلاب گوندھے نہیں
کسی سے شکل تمہاری نہیں بنائی گئی