EN हिंदी
صداقتوں کے پیمبر گئے رسول گئے | شیح شیری
sadaqaton ke payambar gae rasul gae

غزل

صداقتوں کے پیمبر گئے رسول گئے

اعجاز احمد اعجاز

;

صداقتوں کے پیمبر گئے رسول گئے
خودی کی حرمت افضل گئی اصول گئے

جو بو الہوس تھے سر عام دندناتے رہے
جو حق پرست تھے سب پھانسیوں پہ جھول گئے

گلا فقط ہے یہ زاہد کی پارسائی سے
ذرا سا وقت پڑا ان کے سب اصول گئے

خضر سے ہم بھی ملا کر قدم چلے تھے مگر
مسافتوں کی طوالت سے سانس پھول گئے

تمہارے جانے سے ہر اک کلی کا رنگ اڑا
چمن سے فصل بہاراں گئی تو پھول گئے

رہ حیات میں لاکھوں تھے ہم سفر اعجازؔ
کسی کو یاد رکھا اور کسی کو بھول گئے