EN हिंदी
سچ کو جھوٹ بنا جاتا ہے بعض اوقات | شیح شیری
sach ko jhuT bana jata hai baz auqat

غزل

سچ کو جھوٹ بنا جاتا ہے بعض اوقات

منظر نقوی

;

سچ کو جھوٹ بنا جاتا ہے بعض اوقات
بندہ ٹھوکر کھا جاتا ہے بعض اوقات

گھر کی چھت پر رم جھم بارش جلتی دھوپ
یہ موسم بھی آ جاتا ہے بعض اوقات

اچھی قسمت اچھا موسم اچھے لوگ
پھر بھی دل گھبرا جاتا ہے بعض اوقات

روزانہ تو رات گئے گھر آتا ہے
شام سے پہلے آ جاتا ہے بعض اوقات

جیت کے مجھ سے اتنا کیوں اتراتے ہو
ہار کے بھی جیتا جاتا ہے بعض اوقات

تم نے ناحق رونے کا الزام دیا
آنکھ میں پانی آ جاتا ہے بعض اوقات

منظرؔ میٹھی باتیں بھی تو کرتا ہے
کڑوے بول سنا جاتا ہے بعض اوقات