EN हिंदी
سچ کی خاطر سب کچھ کھویا کون لکھے گا | شیح شیری
sach ki KHatir sab kuchh khoya kaun likhega

غزل

سچ کی خاطر سب کچھ کھویا کون لکھے گا

ارشد کمال

;

سچ کی خاطر سب کچھ کھویا کون لکھے گا
میرا یہ بے کیف سا قصہ کون لکھے گا

یوں تو ہر کاندھے پر اک چہرہ ہے لیکن
کس کے پاس ہے اپنا چہرہ کون لکھے گا

برف پگھل کر دریا تو طغیانی لائے
کیوں چڑھتا ہے وقت کا دریا کون لکھے گا

دشت نوردی کا قصہ تو سب لکھتے ہیں
کس گھر میں ہے کتنا صحرا کون لکھے گا

سامنے جو حالات ہیں ان سب کے ہونے میں
کتنا کچھ ہے کس کا حصہ کون لکھے گا

خشک ہوا احساس کا خامہ اب ایسے میں
کیا ہوتا ہے درد کا رشتہ کون لکھے گا

روز و شب کے بیچ تصادم میں اے ہمدم
سورج کا کردار ہے کیسا کون لکھے گا

ابر سیہ تو جھوم کے آیا لیکن ارشدؔ
کس بستی پر کتنا برسا کون لکھے گا