EN हिंदी
سارا جہان چھوڑ کے تم سے ہی پیار تھا | شیح شیری
sara jahan chhoD ke tum se hi pyar tha

غزل

سارا جہان چھوڑ کے تم سے ہی پیار تھا

شوبھا ککل

;

سارا جہان چھوڑ کے تم سے ہی پیار تھا
تم جو بھی کہہ رہے تھے مجھے اعتبار تھا

تقریر نیتا جی نے جو بستی میں آج کی
اس کا ہر ایک لفظ ہمیں ناگوار تھا

گھر میں خدا کے دیر ہے اندھیر تو نہیں
رحمت کے در کھلیں گے یہی انتظار تھا

اس کو ہماری چاہ کی کچھ بھی خبر نہیں
جس کے لئے ہمارا یہ دل بے قرار تھا

کچھ سوجھتا نہیں تھا جوانی کے جوش میں
خوابوں کے دوش پر وہ اجل سے سوار تھا

جو لوگ کر رہے یہ ہماری مخالفت
ہم کو خبر نہیں کہ وہ ان میں شمار تھا