رونا وہی جو خوف الٰہی سے روئیے
سونا وہی جو اس کے تصور میں سوئیے
کپڑے سفید دھو کے جو پہنے تو کیا ہوا
دھونا وہی جو دل کی سیاہی کو دھوئیے
دہقاں کی طرح دانہ زمین میں نہ بو عبث
بونا وہی جو تخم عمل دل میں بوئیے
کھویا گیا ہے شیخ قیامت کے وہم میں
کھونا وہی کہ آپ کو آپ ہی میں کھوئیے
حاتمؔ تو گو کہ خاک ہوا کیمیا کہاں
ہونا وہی جو خاک سے اکسیر ہوئیے
غزل
رونا وہی جو خوف الٰہی سے روئیے
شیخ ظہور الدین حاتم