EN हिंदी
رہنا تم چاہے جہاں خبروں میں آتے رہنا | شیح شیری
rahna tum chahe jahan KHabron mein aate rahna

غزل

رہنا تم چاہے جہاں خبروں میں آتے رہنا

وامق جونپوری

;

رہنا تم چاہے جہاں خبروں میں آتے رہنا
ہم کو احساس جدائی سے بچاتے رہنا

خود گزیدہ ہوں بڑا زہر ہے میرے اندر
اس کا تریاق ہے راتوں کو جگاتے رہنا

مدتوں بعد جو دیکھو گے تو ڈر جاؤ گے
اپنے کو آئنہ ہر روز دکھاتے رہنا

خود فریبی سے حسیں تر نہیں کوئی جذبہ
خود جو رہنا ہے تو یہ دھوکا بھی کھاتے رہنا

یہ تو معلوم ہے مرنے پہ ملے گی اجرت
کار فن کار ہے تصویر بناتے رہنا

اپنی نااہلی پہ قاتل کو نہ طیش آ جائے
اوچھے زخموں کو ذرا اس سے چھپاتے رہنا

ہارنے جیتنے سے کچھ نہیں ہوتا وامقؔ
کھیل ہر سانس پہ ہے داؤں لگاتے رہنا