رہرو راہ محبت کون سی منزل میں ہے
دل ہے بے زار محبت اور محبت دل میں ہے
کیا زباں پر ہے کسی کی کیا کسی کے دل میں ہے
جس کی محفل ہے وہی جانے وہ جس مشکل میں ہے
کاروان حسن و عشق اب تک کہیں ٹھہرا نہیں
قیس ابھی صحرا میں ہے لیلیٰ ابھی محمل میں ہے
عشرت رفتہ کا رونا کیا غم امروز میں
عیش فردا بھی وہ ماضی ہے جو مستقبل میں ہے
رنگ محفل میں نظر آتا ہے اک رنگ دگر
تیری محفل کے سوا بھی کچھ تری محفل میں ہے
ہم سفر کچھ دن رہے لیکن خدا جانے کہ اب
عشق ہے کس مرحلے میں حسن کس منزل میں ہے
منزل مقصود بسملؔ وہ نظر آنے لگی
ہر نظر منزل پہ جیسے ہر قدم منزل میں ہے
غزل
رہرو راہ محبت کون سی منزل میں ہے
بسمل سعیدی