EN हिंदी
رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو | شیح شیری
rah-e-wafa mein unhin ki KHushi ki baat karo

غزل

رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو

ابو محمد واصل

;

رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو
وہ زندگی ہیں تو پھر زندگی کی بات کرو

فغان نیم شبی زیست تک رہے قائم
حیات سوز جگر ہے اسی کی بات کرو

نظام حسن سے واقف ہو پھر وفا کیسی
انہیں پہ مٹ کے نئی زندگی کی بات کرو

زبان قال کو دے کر سکوت کا پیغام
زبان حال سے پیہم اسی کی بات کرو

کرم ہے ان کا جو ہو جائے واصلؔ جاناں
وہاں خودی کی نہ کچھ بے خودی کی بات کرو