EN हिंदी
رفتہ رفتہ ہوش مجھ کو اس قدر آ جائے گا | شیح شیری
rafta rafta hosh mujhko is qadar aa jaega

غزل

رفتہ رفتہ ہوش مجھ کو اس قدر آ جائے گا

مکیش عالم

;

رفتہ رفتہ ہوش مجھ کو اس قدر آ جائے گا
آنسوؤں کو گیت لکھنے کا ہنر آ جائے گا

ڈھونڈنا میری تہوں میں پیاس اپنی کے نشاں
میری آنکھوں میں سمندر بھی نظر آ جائے گا

اپنے سینہ میں دبا رکھا ہے میں نیں اس کا دل
آخرش تھک جائے گا تو اپنے گھر آ جائے گا

روشنائی نہ سہی عالمؔ لکھے گا داستاں
کام اپنے ایک دن خون جگر آ جائے گا