EN हिंदी
رات کی غار میں اترنے کا | شیح شیری
raat ki ghaar mein utarne ka

غزل

رات کی غار میں اترنے کا

وکاس شرما راز

;

رات کی غار میں اترنے کا
آ گیا وقت پھر بکھرنے کا

اس کی رفتار سے تو لگتا ہے
وہ کہیں بھی نہیں ٹھہرنے کا

نیند ٹوٹی تو مجھ کو چین پڑا
خواب دیکھا تھا اپنے مرنے کا

تن سے پتھر بندھے ہوے ہیں مرے
میں نہیں سطح پر ابھرنے کا