رات کی غار میں اترنے کا
آ گیا وقت پھر بکھرنے کا
اس کی رفتار سے تو لگتا ہے
وہ کہیں بھی نہیں ٹھہرنے کا
نیند ٹوٹی تو مجھ کو چین پڑا
خواب دیکھا تھا اپنے مرنے کا
تن سے پتھر بندھے ہوے ہیں مرے
میں نہیں سطح پر ابھرنے کا

غزل
رات کی غار میں اترنے کا
وکاس شرما راز