EN हिंदी
رات دن صبح و شام لکھتا ہوں | شیح شیری
raat din subh o sham likhta hun

غزل

رات دن صبح و شام لکھتا ہوں

پریہ درشی ٹھا کرخیال

;

رات دن صبح و شام لکھتا ہوں
اور بس تیرا نام لکھتا ہوں

میرے ماضی کے گم شدہ ساتھی
روز تجھ کو سلام لکھتا ہوں

یہ عبارت سنبھال کر رکھنا
زندگی تیرے نام لکھتا ہوں

تیری خاطر ہے خاص کر یہ غزل
یوں تو اشعار عام لکھتا ہوں

وقت کی ریت پر نہ جانے کیوں
میں خیالؔ اپنا نام لکھتا ہوں