EN हिंदी
قرب کے نہ وفا کے ہوتے ہیں | شیح شیری
qurb ke na wafa ke hote hain

غزل

قرب کے نہ وفا کے ہوتے ہیں

اختر ملک

;

قرب کے نہ وفا کے ہوتے ہیں
جھگڑے سارے انا کے ہوتے ہیں

بات نیت کی صرف ہے ورنہ
وقت سارے دعا کے ہوتے ہیں

بھول جاتے ہیں مت برا کہنا
لوگ پتلے خطا کے ہوتے ہیں

وہ بظاہر جو کچھ نہیں لگتے
ان سے رشتے بلا کے ہوتے ہیں