EN हिंदी
پیار کے بندھن رشتے دیکھو | شیح شیری
pyar ke bandhan rishte dekho

غزل

پیار کے بندھن رشتے دیکھو

واجد سحری

;

پیار کے بندھن رشتے دیکھو
ہاتھ میں کچے دھاگے دیکھو

دیکھنا ہے غم میرا اگر
ان کو مجھ پر ہنستے دیکھو

انگلیاں چھوتے ہی جل جائیں
پھول کے اندر شعلے دیکھو

ہوتی ہے کیسے رسوائی
ان کی گلی میں جا کے دیکھو

چلے گی تیرے جسم کی ناؤ
دریا کو ساحل سے دیکھو

اب کیوں غرق ہے اشکوں میں
کس نے کہا تھا سپنے دیکھو

رہنا ہے دنیا میں اگر
واجدؔ میاں تماشے دیکھو