پوچھ لیتے وہ بس مزاج مرا
کتنا آسان تھا علاج مرا
چارہ گر کی نظر بتاتی ہے
حال اچھا نہیں ہے آج مرا
میں تو رہتا ہوں دشت میں مصروف
قیس کرتا ہے کام کاج مرا
کوئی کاسہ مدد کو بھیج اللہ
میرے بس میں نہیں ہے تاج مرا
میں محبت کی بادشاہت ہوں
مجھ پہ چلتا نہیں ہے راج مرا
غزل
پوچھ لیتے وہ بس مزاج مرا
فہمی بدایونی