EN हिंदी
پرانے عکس کر کے رد ہمارے | شیح شیری
purane aks kar ke rad hamare

غزل

پرانے عکس کر کے رد ہمارے

نذر جاوید

;

پرانے عکس کر کے رد ہمارے
بدل دیتا ہے خال و خد ہمارے

طبیعت کے بہت آزاد تھے ہم
رہی ٹھوکر میں ہر مسند ہمارے

کھلی بانہوں سے ملتے تھے ہمیشہ
مگر تھی درمیاں اک حد ہمارے

ذرا سی دھوپ چمکے گی سروں پر
پگھل جائیں گے موئے قد ہمارے