EN हिंदी
پیچ و خم وقت نے سو طرح ابھارے لوگو | شیح شیری
pech-o-KHam waqt ne sau tarah ubhaare logo

غزل

پیچ و خم وقت نے سو طرح ابھارے لوگو

ادیب سہیل

;

پیچ و خم وقت نے سو طرح ابھارے لوگو
کاکل زیست مگر ہم نے سنوارے لوگو

اپنے سائے سے تمہیں آپ ہے دہشت زدگی
تم ہو کس مصلحت وقت کے مارے لوگو

ہم سفر کس کو کہیں کس کو سنائیں غم دل
پنبہ در گوش ہوئے سارے سہارے لوگو

ضربت سنگ بنے اپنی صدا کے غنچے
گنبد جہد میں ہم جب بھی پکارے لوگو

مجھ سے تم دور بھی رہ کر ہو رگ جاں سے قریب
مرے نادیدہ رفیقو مرے پیارے لوگو