پیچ بھایا مجھ کو تجھ دستار کا
بند ہے دل طرۂ زرتار کا
جی پھنسا ہے جا کے اس زلفوں کے بیچ
دل شہید اس نرگس بیمار کا
پیچ میں ہوں تیرے ڈھیلے پیچ سوں
محو ہوں اس چیرۂ زرتار کا
تجھ کو ہے ہم سے جدائی آرزو
میرے دل میں شوق ہے دیدار کا
کیوں نہ باندھے دل کو فائزؔ زلف سوں
شوق ہے کافر کے تیں زنار کا
غزل
پیچ بھایا مجھ کو تجھ دستار کا
صدرالدین محمد فائز