EN हिंदी
پیچ بھایا مجھ کو تجھ دستار کا | شیح شیری
pech bhaya mujhko tujh dastar ka

غزل

پیچ بھایا مجھ کو تجھ دستار کا

صدرالدین محمد فائز

;

پیچ بھایا مجھ کو تجھ دستار کا
بند ہے دل طرۂ زرتار کا

جی پھنسا ہے جا کے اس زلفوں کے بیچ
دل شہید اس نرگس بیمار کا

پیچ میں ہوں تیرے ڈھیلے پیچ سوں
محو ہوں اس چیرۂ زرتار کا

تجھ کو ہے ہم سے جدائی آرزو
میرے دل میں شوق ہے دیدار کا

کیوں نہ باندھے دل کو فائزؔ زلف سوں
شوق ہے کافر کے تیں زنار کا