پرائے شہر میں خوشبو تلاش لیتے ہیں
جو اہل دل ہیں وہ اردو تلاش لیتے ہیں
ہمیں تلاش ہے ایسے نگاہ والوں کی
جو دن کے وقت بھی جگنو تلاش لیتے ہیں
میں جانتا ہوں کچھ ایسے اداس لوگوں کو
جو قہقہوں میں بھی آنسو تلاش لیتے ہیں
انہیں بھی اپنی طرف کھینچ لو وفا والوں
جو خون بیچ کے گھنگھرو تلاش لیتے ہیں
انہیں بھی میری طرف سے دعائیں دو رضویؔ
جو خواب بوتے ہیں بازو تلاش لیتے ہیں

غزل
پرائے شہر میں خوشبو تلاش لیتے ہیں
شہباز رضوی