پہلے میں تیری نظر میں آیا
پھر کہیں اپنی خبر میں آیا
میں ترے ایک ہی پل میں ٹھہرا
تو مرے شام و سحر میں آیا
مجھ پہ چھائی رہیں پلکیں تیری
میں کہاں سایۂ زر میں آیا
ایک میں ہی تری دھن میں نکلا
ایک تو ہی مرے گھر میں آیا
ہم جو اک ساتھ چلے تو یوسفؔ
آسماں گرد سفر میں آیا

غزل
پہلے میں تیری نظر میں آیا
یوسف حسن