EN हिंदी
پہلے کی بہ نسبت ہے مجھے کام زیادہ | شیح شیری
pahle ki ba-nisbat hai mujhe kaam ziyaada

غزل

پہلے کی بہ نسبت ہے مجھے کام زیادہ

جمال اویسی

;

پہلے کی بہ نسبت ہے مجھے کام زیادہ
دل کو ہے مگر خواہش آرام زیادہ

ناکام رہی شاعری جن پیش رؤں کی
دیتے ہیں عزیزوں کو وہ پیغام زیادہ

کم کوش تھے کج اپنی کلہ رکھ نہیں پائے
باغی نہ بنے اور ہوئے بدنام زیادہ

کچھ ہارے ہوئے بیٹھ کے اب سوچ رہے ہیں
آغاز کیا کم ہوا انجام زیادہ

دنیا سے توقع نہیں کچھ داد و ستد کی
خوباں کو سدا دیتی ہے دشنام زیادہ