EN हिंदी
پاس ہوتے ہوئے جدا کیوں ہے | شیح شیری
pas hote hue juda kyun hai

غزل

پاس ہوتے ہوئے جدا کیوں ہے

یونس غازی

;

پاس ہوتے ہوئے جدا کیوں ہے
اس قدر ہم سے وہ خفا کیوں ہے

توبہ کر لی جب اس نے پینے سے
جانب مے کدہ گیا کیوں ہے

نکہت گل چمن میں ہے موجود
جانے آوارہ پھر صبا کیوں ہے

مجھ پہ جور و ستم ہی اچھے تھے
مہرباں اب وہ بے وفا کیوں ہے

ہیں سبھی پر تمہارے مہر و کرم
مجھ پہ لیکن ستم روا کیوں ہے

زلف بکھری ہے شام سے پہلے
یہ ادا کیا ہے یہ ادا کیوں ہے

طالب دید کب سے ہے غازیؔ
وہ حجابات میں چھپا کیوں ہے