نیچی نظروں سے نہ دیکھو سر محشر دیکھو
دادخواہوں کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھو
ہو کے شمشیر بکف سیر گھڑی بہر دیکھو
مرنے والوں کی وفا تیغ کے جوہر دیکھو
آہ کیسی کبھی شکوہ بھی تمہارا نہ کیا
ایسے ہم ضبط محبت کے ہیں خوگر دیکھو
وعدۂ حشر ہے پردہ بھی زمانے بھر سے
کوئی دامن نہ پکڑ لے سر محشر دیکھو
ان کو دشمن سے جو الفت ہے تو پروا نہ کرو
اے رساؔ تم بھی کسی اور پہ مر کر دیکھو

غزل
نیچی نظروں سے نہ دیکھو سر محشر دیکھو
رسا رامپوری