EN हिंदी
نگہ سے چشم سے ناز و ادا سے | شیح شیری
nigah se chashm se naz-o-ada se

غزل

نگہ سے چشم سے ناز و ادا سے

میر حسن

;

نگہ سے چشم سے ناز و ادا سے
خدا محفوظ رکھے ہر بلا سے

کسی کی بے وفائی سے مجھے کیا
میں اپنے کام رکھتا ہوں وفا سے

بہت مانگیں دعائیں ہاتھ اٹھا کر
نہ نکلا کام کچھ آخر دعا سے

مجھے ڈر ہے کہیں رسوا نہ ہو تو
جو میں رسوا ہوا تیری بلا سے

حسنؔ دیتا ہے تو کیوں جی بتوں پر
ملا دیں گے تجھے کیا یہ خدا سے