EN हिंदी
نظر سے گفتگو خاموش لب تمہاری طرح | شیح شیری
nazar se guftugu KHamosh lab tumhaari tarah

غزل

نظر سے گفتگو خاموش لب تمہاری طرح

بشیر بدر

;

نظر سے گفتگو خاموش لب تمہاری طرح
غزل نے سیکھے ہیں انداز سب تمہاری طرح

جو پیاس تیز ہو تو ریت بھی ہے چادر آب
دکھائی دور سے دیتے ہیں سب تمہاری طرح

بلا رہا ہے زمانہ مگر ترستا ہوں
کوئی پکارے مجھے بے سبب تمہاری طرح

ہوا کی طرح میں بے تاب ہوں کہ شاخ گلاب
لہکتی ہے مری آہٹ پہ اب تمہاری طرح

مثال وقت میں تصویر صبح و شام ہوں اب
مرے وجود پہ چھائی ہے شب تمہاری طرح

سناتے ہیں مجھے خوابوں کی داستاں اکثر
کہانیوں کے پر اسرار لب تمہاری طرح