نین نشے کی چڑھتی نمو پر
باقی بدن سب جام و سبو پر
چڑیاں مور ممولے وادی
ہم تم ایک کنار جو پر
لکھی گئی تاریخ ہماری
کوفے تیرے کاخ و کو پر
ہم نے اپنی کویتا گوندھی
مٹی کی سوندھی خوشبو پر
کربل حرب، ہراول، حملہ
کربل آخری ضرب عدو پر
غزل
نین نشے کی چڑھتی نمو پر
ناصر شہزاد