نہیں نہیں یہ مرا عکس ہو نہیں سکتا
کسی کے سامنے میں یوں تو رو نہیں سکتا
تھکن سے چور ہے سارا وجود اب میرا
میں بوجھ اتنے غموں کا تو ڈھو نہیں سکتا
تجھے غزل تو سناتا ہوں آج بابرؔ کی
مگر میں اشکوں سے دامن بھگو نہیں سکتا
غزل
نہیں نہیں یہ مرا عکس ہو نہیں سکتا
بابر رحمان شاہ