EN हिंदी
نہیں نہیں یہ مرا عکس ہو نہیں سکتا | شیح شیری
nahin nahin ye mera aks ho nahin sakta

غزل

نہیں نہیں یہ مرا عکس ہو نہیں سکتا

بابر رحمان شاہ

;

نہیں نہیں یہ مرا عکس ہو نہیں سکتا
کسی کے سامنے میں یوں تو رو نہیں سکتا

تھکن سے چور ہے سارا وجود اب میرا
میں بوجھ اتنے غموں کا تو ڈھو نہیں سکتا

تجھے غزل تو سناتا ہوں آج بابرؔ کی
مگر میں اشکوں سے دامن بھگو نہیں سکتا