EN हिंदी
نفرت کے ساتھ پیار کی میٹھی ترنگ ہے | شیح شیری
nafrat ke sath pyar ki miThi tarang hai

غزل

نفرت کے ساتھ پیار کی میٹھی ترنگ ہے

قاضی حسن رضا

;

نفرت کے ساتھ پیار کی میٹھی ترنگ ہے
مانجھا ہے کاٹ دار رنگیلی پتنگ ہے

سورج کی اک کرن کو ترستا ہے لفظ لفظ
میری غزل کے چہرے پہ راتوں کا رنگ ہے

ذرے کی آب و تاب کا پیچیدہ کاروبار
جس کی جھلک کو دیکھ کے سورج بھی تنگ ہے

میرے خلوص کے لئے اس میں جگہ کہاں
دل اس کا قبر کی طرح تاریک و تنگ ہے

ہوتی ہے کس کی جیت رضاؔ دیکھتے رہو
موج غضب کی آج کنارے سے جنگ ہے