EN हिंदी
نارسائی مقام ہوتی ہے | شیح شیری
na-rasai maqam hoti hai

غزل

نارسائی مقام ہوتی ہے

مدھوکر جھا خوددار

;

نارسائی مقام ہوتی ہے
نیم شب جاں تمام ہوتی ہے

شمس کا ہم کہا نہیں سنتے
چھاؤں میں رند شام ہوتی ہے

ایسا اس نے کیا مجھے کامل
بزم گل زار عام ہوتی ہے

جب گلی میں تری خلافت ہے
راہ ارض قیام ہوتی ہے

دار خوددارؔ چل پڑا خود ہی
اب قضا اس کے نام ہوتی ہے