نہ ترا اے نگار بہتر ہے
رخ پہ لہو کا نکھار بہتر ہے
کیا حقیقی و کیا مجازی ہوئے
عشق کا کاروبار بہتر ہے
خرمن عقل کے جلانے کوں
عشق کا یک شرار بہتر ہے
دشمن بد گہر سے لڑنے کوں
لطف حق کا حصار بہتر ہے
سرنسک یار کی جدائی کوں
موت کا انتظار بہتر ہے

غزل
نہ ترا اے نگار بہتر ہے
قربی ویلوری