EN हिंदी
نہ تنہا نسترین و نسترن سے عشق ہے مجھ کو | شیح شیری
na tanha nastarin o nastaran se ishq hai mujhko

غزل

نہ تنہا نسترین و نسترن سے عشق ہے مجھ کو

انور صابری

;

نہ تنہا نسترین و نسترن سے عشق ہے مجھ کو
فدا کار چمن ہوں کل چمن سے عشق ہے مجھ کو

اسی کی گود میں پلتی رہی ہے زندگی میری
مقدس وادی گنگ و جمن سے عشق ہے مجھ کو

محبت ہے ازل کے دن سے شامل میری فطرت میں
بلا تفریق شیخ و برہمن سے عشق ہے مجھ کو

اگر چہرے ہوں افسردہ تو جینے کا مزا کیا ہے
عروس زندگی کے بانکپن سے عشق ہے مجھ کو

سمجھتا ہوں اسے بھی ایک منزل راہ ہمت کی
پرانا حلقۂ دار و رسن سے عشق ہے مجھ کو