نہ سوچا تھا یہ دل لگانے سے پہلے
کہ ٹوٹے گا دل مسکرانے سے پہلے
امیدوں کا سورج نہ چمکا نہ ڈوبا
گہن پڑ گیا جگمگانے سے پہلے
اگر غم اٹھانا تھا قسمت میں اپنی
خوشی کیوں ملی غم اٹھانے سے پہلے
کہو بجلیوں سے نہ دل کو جلائیں
مجھے پھونک دیں گھر جلانے سے پہلے
غزل
نہ سوچا تھا یہ دل لگانے سے پہلے
شکیل بدایونی